لاکھوں کی تعداد میں مسلمانوں کے شرکت ہونے کی امید
دربھنگہ،12اکتوبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)ریاستی حکومت کی مسلم دشمنی پوری طرح بے نقاب ہوچکی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شہاب الدین کی جیل سے رہائی کے فوراً بعد حکومت نے سازش رچ کر انہیں دوبارہ جیل کی سلاخوں میں ڈالنے کا کام کیا۔ نتیش کمار مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک سمجھتے ہیں اور انتخاب کے وقت جھوٹی تسلی دے کر مسلمانوں کو استعمال کرنے کا کام کیا ہے۔ آج مسلمان نتیش کمار کی اس مسلم دشمنی کو پوری طرح سمجھ چکے ہیں اور یہی وجہ کہ اب نتیش کی اس مسلم دشمنی کو کسی بھی حال میں برداشت کرنے کے موڈ میں اقلیتی طبقہ نہیں ہے۔ ۱۱؍سالوں بعد ہائی کورٹ کی ضمانت پر جیل سے باہر آئے آر جے ڈی لیڈر شہاب الدین کے تئیں بی جے پی ، آر ایس ایس اور ریاستی حکومت کی دشمنی سے انصاف پسند عوام اور مسلمانوں میں بے چینی دیکھی جارہی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے خلاف بہار سمیت ملک و بیرون ملک میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ۔چنانچہ عوام الناس کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے عہدہ داران نے شہاب الدین کے خلاف جاری سیاسی مہم کی مخالفت میں آئندہ ۱۵؍ اکتوبر ۲۰۱۶ء کو دربھنگہ شہر میں کمشنری سطحی احتجاجی مارچ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے اس کی تیاری میں ساری قوت جھونک دی ہے ۔ کارواں کے قومی صدر نظر عالم اپنی ٹیم کے ساتھ ضلع کے بلاک اور پنچایت سطح پر گھوم گھوم کر غیور افراد سے ملاقات کررہے ہیں اور ریاست سمیت ملک بھر میں مسلم قیادت کو بدنام کرنے اورا سے پوری طرح مسخ کرنے کی جاری مہم کے خلاف لوگوں کو متحد کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ احتجاجی جلوس کی حمایت میں جاری ان کے دورہ کے دوران عوام الناس کی زبردست حمایت مل رہی ہے اور کثیر تعداد میں لوگ شریک ہونے کا یقین دلا رہے ہیں ۔ مسٹر عالم نے بتایا کہ ریاستی حکومت جن وجوہات کی بنیاد پر شہاب الدین کے کے معاملے میں سسٹم کے کام کرنے کی بات کہہ رہی ہے ،اس طرح کے الزامات والے درجنوں نہیں سیکڑوں کی تعداد میں صوبہ کے الگ الگ حصے میں عدالتی ضمانت پر گھوم رہے ہیں اور سرکار ی تحفظ میں ہیں ۔ لیکن نتیش حکومت ان پر ہاتھ ڈالنے کی ہمت نہیں دیکھاتی ہے اور ایک بے چارہ مسلمان ایک دہائی کی سزا کاٹنے کے بعد بھی عدالت کے فیصلے پر باہر آتا ہے اور میڈیا کے ورغلانے پر کچھ بول جاتا ہے تو یہ انہیں ہضم نہیں ہوپاتا ہے ۔ ظاہر ہے کہ یہ ان کی مسلم دشمنی اور مسلم قیادت کے تئیں ان کی منفی ذہنیت کا نتیجہ ہے ۔ جس کا مسلم بیداری کارواں پوری شدت سے مخالفت کرتا ہے اور اس کے خلاف غیور عوام سے متحد ہونے کی اپیل کرتا ہے ۔نتیش کمار کو آل انڈیا مسلم بیداری کارواں چتاونی بھی دیتا ہے کہ اگر15 اکتوبر کے احتجاجی جلوس سے بھی سبق نہیں لیا تو 30نومبر کو پٹنہ کے گاندھی میدان میں ہوگا’’مسلم مہا ریلی ‘‘کا انعقاد ساتھ ہی ایک ہفتہ کے اندر سپریم کورٹ میں بھی آل انڈیا مسلم بیداری کارواں شہاب الدین کے معاملے پر اپیل دائر کرنے کی کررہا ہے تیاری۔